عارفانہ کلام حمد نعت منقبت معراج النبیﷺ
اتنا شرف ہی کافی ہے اس رات کے لیے
یہ رات تھی خدا سے ملاقات کے لیے
سوچو وہ ذات ہو گی بھلا کس قدر بلند
تخلیقِ کائنات ہو جس ذات کے لیے
اللہ نے بچا کے رکھا نورِ فاطمہؑ
معراج میں رسولؐ کی سوغات کے لیے
نامِ رسولؐ نقش کرو اپنے قلب پر
تعویذ یہ ضروری ہے آفات کے لیے
قربانئ رسولؐ نے ثابت یہ کر دیا
دیتے ہیں جان اہلِ شرف بات کے لیے
صد شکر جب سے کی ہے غلامی رسولؐ کی
ملتا نہیں ہے وقت خرافات کے لیے
انعام کا تو اہل نہیں ہے مگر کلیم
آیا ہے آلِ پاکؐ کی خیرات کے لیے
کلیم الہ آبادی
ذیشان حیدر جوادی
No comments:
Post a Comment