عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دور ہُوں اُنؐ سے، سزا ہے یہ بھی
پاس ٹھہروں تو خطا ہے یہ بھی
اہلِ نسبت کو وہ پہچانتے ہیں
میرے مولا کی عطا ہے یہ بھی
اور کیا نکہتِ فردوسِ بریں
بس مدینے کی ہوا ہے یہ بھی
اُنﷺ کا جلوہ نظر آ جائے گا
حشر میں ایک مزا ہے یہ بھی
ایک دنیا مجھے پہچانتی ہے
نعت گوئی کا صِلا ہے یہ بھی
وہؐ مِرے دل ہی نہیں، جان بھی ہیں
میں نے محسوس کِیا ہے یہ بھی
غم تو ہے عشقِ نبیؐ میں حاصل
شُکر کر! شُکر کی جا ہے یہ بھی
ہوش کھو بیٹھے نصیر اہلِ نظر
دیکھ لینے کی ادا ہے یہ بھی
سید نصیرالدین نصیر
No comments:
Post a Comment