Wednesday 24 May 2023

جب رات کی ناگن ڈستی ہے

 جب رات کی ناگن ڈستی ہے

نس نس میں زہر اترتا ہے

جب چاند کی کرنیں تیزی سے

اس دل کو چیر کے آتی ہیں

جب آنکھ کے اندر ہی آنسو

سب جذبوں پر چھا جاتے ہو

تب یاد بہت تم آتے ہو

جب درد کی جھانجر بجتی ہے

جب رقص غموں کا ہوتا ہے

خوابوں کی تال پہ سارے دکھ

وحشت کے ساز بجاتے ہیں

گاتے ہیں خواہش کی لے میں

مستی میں جھومتے جاتے ہیں

سب جذبوں پر چھا جاتے ہو

تب یاد بہت تم آتے ہو


وصی شاہ

No comments:

Post a Comment