Wednesday, 24 May 2023

تجھ سے اک شام کیا ملی تنہا

 تجھ سے اک شام کیا ملی تنہا

اب بھٹکتی ہے زندگی تنہا

تجھ سے بچھڑی تو یہ ہوا محسوس

کیسے گزرے گی زندگی تنہا

جُرم ثابت ہوا تھا اس پر بھی

کیوں سزا مجھ کو دی گئی تنہا

کون ہوتا ہے بے بسوں کا رفیق

ہم جیۓ ہیں صدی صدی تنہا

آؤ مِل جُل کے روئیں ہم دونوں

پیاس بُجھتی نہیں کبھی تنہا

حشر برپا تھا ساحلوں کے قریب

اور بہتی رہی ندی تنہا

ہمنواؤں نے ساتھ چھوڑ دیا

آج تسنیم رہ گئی تنہا


تسنیم صدیقی

No comments:

Post a Comment