محبوب
محبوب حسین پر سے میں قربان جاؤں
جب تک جیوں محبوب کا دم بھروں
سکھیو! دعا کرو
کہ میں یہ ذمہ داری آخر تک نبھا سکوں
آنسوؤں کے دھاگوں کے ساتھ اپنے سینے کے زخم سی لوں گا
میری تمنا ہے اے سکھیو! کہ
میں اپنے محبوب کے ہاتھوں سے عشق کا پیالہ پیوں
اے سچل! سن
خدا کرے میں اپنے دوست کا دامن
یقین کے ساتھ تھامے رکھوں
سندھی کلام؛ سچل سرمست
خواجہ عبدالوہاب فاروقی
اردو ترجمہ؛ صدیق طاہر
No comments:
Post a Comment