میرے کمرے کا سکون
میں اپنے کمرے کے سکون سے گھرا ہوا ہوں
میری بھاری بھرکم کتابوں کے ساتھ
ایک دیوار سے لے کر دوسری دیوار تک
کمرے کی موم بتیاں ایک دوسرے پر ڈھیر ہیں
میرا قالین جو گندا اور بھورے رنگ کا لگتا ہے
میرا نائٹ اسٹینڈ جس میں میرے سنہری چشمے
اور عام رومانوی کتاب پڑی ہے
میرے بیڈ کی چادریں اور پرانا تکیہ
جس میں میں گھبراتا ہوں
میں اندھیرے میں اور گہرائی میں گر گیا ہوں
مگر میں ایسا نہیں چاہتا تھا
میں چڑھتے سورج کی طرف ننگا اٹھنا چاہتا تھا
میں صبح سویرے کی ٹھنڈی ہوا کو محسوس کرنا چاہتا تھا
میں چاہتا تھا کہ دن کی روشنی میری آنکھیں کھولے
میں شہر کے جاگنے کی آوازیں سننا چاہتا تھا
میں بیٹھ کر کام پر جانے والے لوگوں کو دیکھنا چاہتا تھا
میں پکی ہوئی کافی کو سونگھنا چاہتا تھا
اور خوشی سے کانپنا چاہتا تھا
چائے کے پہلے گھونٹ کو ہونٹوں پر محسوس کرنا چاہتا تھا
میں اپنی کھڑکی کے نیچے پڑے چنبیلی کے پودے پر
شبنم کا مشاہدہ کرنا چاہتا تھا
مگر اب
جیسے ہی سورج کی گرمی
میری چاکلیٹ کی جلد کو چُومتی ہے
میں مسکرانے کے علاوہ مدد نہیں کر سکتا
میں کمرے کا سکون میں دروازے کو بند کر دوں گا
تاکہ وحشت کو باہر نہ جانے دیا جا سکے
مجھے بتاؤ کیا اس طرح سے؟
میں ہر چیز کے پاگل پن سے بچ جاؤں گا
عمران عباس
No comments:
Post a Comment