Friday, 26 May 2023

ٹوٹ کر خاک میں ملتے ہوئے تارے دیکھے

 ٹوٹ کر خاک میں ملتے ہوئے تارے دیکھے

میرے انجام کے غم ناک نظارے دیکھے

میرے رسمی سے تبسم پہ بھروسہ نہ کرے

رات جاگی ہوئی آنکھوں کے اشارے دیکھے

جس کو شکوہ ہے محبت میں منافع نہ ہوا

آئے اور آ کے کبھی میرے خسارے دیکھے

وہ سمجھتا ہے فقط وہ ہی اذیت میں رہا

اس سے کہنا کہ کبھی زخم ہمارے دیکھے

تجھ سا بے بس تو اسامہ! نہیں دیکھا کوئی

گرچہ آنکھوں نے بہت درد کے مارے دیکھے


اسامہ گلزار

No comments:

Post a Comment