Sunday 28 May 2023

جاتی نہیں ہے اس کی مہک تک لحاف سے

 جاتی نہیں ہے اس کی مہک تک لحاف سے

آئی تھی ایک بار پری کوہ قاف سے

آنکھوں میں روشنی کا سمندر امڈ پڑا

جیسے ہی اس بدن کو نکالا غلاف سے

تجھ کو کبھی بھی میری ضرورت نہیں رہی

مایوس ہو گیا ہوں میں اس انکشاف سے

تجھ سے ہمیں شدید محبت ہے اس لیے

کرتے ہیں اتفاق تِرے اختلاف سے

یہ سوچ کر بھی چھت کی مرمت نہ کی ذکی

تازہ ہوا تو آتی رہے گی شگاف سے


ارشد عباس ذکی

No comments:

Post a Comment