تیری نسبت سے پُر وقار ہوں میں
ورنہ تو ایک خاک زار ہوں میں
جو میری خاک سے ہیں بالیدہ
وہ بھی کہتے ہیں ریگزار ہوں میں
اک تو آنے لگے ہیں گِریے کے دن
اور پہلے سے اشکبار ہوں میں
بُور کم آنے پر خفا تو نہ ہو
ایک عرصے سے سایہ دار ہوں میں
پھر مجھے زِین سے اتارا گیا
میں سمجھتا تھا شہسوار ہوں میں
حسین فرید
No comments:
Post a Comment