Monday, 12 June 2023

اور کب تک خوں فشاں موسم کا تیور دیکھنا

 اور کب تک خوں فشاں موسم کا تیور دیکھنا

آگ برساتی نظر ہاتھوں میں خنجر دیکھنا

چھین کر آنکھوں سے بینائی نہ لے جائے کہیں

ہر طرف جلتی ہوئی لاشوں کا منظر دیکھنا

آگ جب پھیلی تو ہمسائے کا گھر بھی جل گیا

اس نے چاہا تھا مِرا جلتا ہوا گھر دیکھنا

اب کفِ افسوس کیا ملتا ہے ہم کہتے نہ تھے

پاؤں پھیلانے سے پہلے اپنی چادر دیکھنا

اب تو کنکر بھی گُہر کے دام میں بکنے لگے

کوڑیوں کے مول اب لعل و جواہر دیکھنا

ماہ و انجم ہو چکے تسخیر فرحت!، اب ذرا

ذات کے اندھے کنویں میں بھی اُتر کر دیکھنا


خلیل فرحت کارنجوی

No comments:

Post a Comment