عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
رحمتِ بے كراں مدینہ ہے
رونقِ دو جہاں مدینہ ہے
كیا بیاں ہوں مروّتیں اس كی
دھوپ میں سائباں مدینہ ہے
اس كے ذرے بھی چاند تارے ہیں
كس قدر ضو فشاں مدینہ ہے
فكر و دانش نے رنگ پہنے ہیں
حكمتوں كا بیاں مدینہ ہے
كِھلتے رہتے ہیں پھول رحمت كے
خطّۂ بے خزاں مدینہ ہے
بھرتا رہتا ہے جھولیاں سب كی
كس قدر مہرباں مدینہ ہے
سر جُھكا كر یہ آسماں نے كہا
میں زمیں، آسماں مدینہ ہے
ہے مدینہ جہاں، وہاں ہوں میں
دل وہاں ہے، جہاں مدینہ ہے
موت فیضی كو دے وہیں یارب
نُور افشاں جہاں مدینہ ہے
اسلم فیضی
No comments:
Post a Comment