بہت سے حق کے پروانے جلے ہیں ان پہاڑوں میں
بہت سے راز قدرت کے کھلے ہیں ان پہاڑوں میں
جواہر کی چٹانیں کر رہی ہیں جس طرح بارش
گُہر بھی فخر و عرفاں کے ملے ہیں ان پہاڑوں میں
یہ جیسے کوہ پیمائی کی ٹیمیں آج چلتی ہیں
فقیران خدا پہلے چلے ہیں ان پہاڑوں میں
تصوف کے رموز اکثر ہوئے کندہ چٹانوں پر
ادب کے گُلستاں پُھولے پھلے ہیں ان پہاڑوں میں
سحر پانی ہے ہر ذی روح کی وجہ بقاء دیکھو
کئی چشمے ہر اک پتھر تلے ہیں ان پہاڑوں میں
غلام حسین سحر
No comments:
Post a Comment