Monday 24 July 2023

دکھوں کی تفصیل لکھنے بیٹھوں تو اشک اپنے تمام لکھوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


دکھوں کی تفصیل لکھنے بیٹھوں تو اشک اپنے تمام لکھوں

لہو میں ڈوبیں جو حرف سارے، امامؑ تیرا سلام لکھوں

وہ جس نے سجدے میں سر کٹا کے ہمیں نوازا بلندیوں سے

وفا کے سجدوں کے شاہؑ کو ہی میں آج شاہؑ و امامؑ لکھوں

یہاں سکینہؑ کا، اصغرؑ، اکبرؑ کا اور قاسمؑ کا تذکرہ ہے

ورق ورق پر ہیں اشک پھیلے میں حرف حرف احترام لکھوں

مجھے شہیدوں کا ذکر کرنا ہے سوچ کو معتبر تو کر لوں

قطار میں سارے لفظ رکھوں، ملے جنہیں پھر دوام لکھوں

ہماری گلیوں میں قتل کب تک روا رہے گا، سوال پوچھوں

ہمارے ظلمت کدے میں کب ہو گا روشنی کا قیام لکھوں

یہی تقدس ہے اب تو میرا، اسی سے نجمہ مِری حفاظت

میں اپنی چادر کے چاروں کونوں پہ بی بی زینبؑ کا نام لکھوں


نجمہ شاہین کھوسہ

No comments:

Post a Comment