آتی جاتی سانسوں سے رابطہ بھی رکھنا ہے
زندگی سے تھوڑا سا فاصلہ بھی رکھنا ہے
اک نئی تمنا کو دل میں پلنے دینا ہے
اور ٹوٹ جانے کا حوصلہ بھی رکھنا ہے
یوں تو ایک تنہائی ساتھ ساتھ چلتی ہے
اب نیا سفر ہے تو قافلہ بھی رکھنا ہے
کوئی بات کہنی ہے اور اسے ستانا ہے
روٹھنے منانے کا سلسلہ بھی رکھنا ہے
خواہشوں کے جنگل میں دور دور جانا ہے
پھر پلٹ کے آنے کا راستہ بھی رکھنا ہے
آئرین فرحت
No comments:
Post a Comment