عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سکونِ قلب ہو آنکھوں کی ٹھنڈک روشنی ہو تمﷺ
شفیع المذنبیںﷺ ہو، نازشِ پیغمبرى ہو تمؐ
تلاشِ نقشِ پا میں زندگی لو وقف کرتے ہیں
طلب ہو مدعا ہو انحصارِ بندگی ہو تمؐ
معطر زندگی میری ہے بس نامِ محمدﷺ سے
تصور ہو، تخیل ہو، نشاطِ دائمی ہو تمؐ
طلب نے دید کی بُلوا لیا عرشِ معلیٰ پر
ہو تمہی عشق کی عظمت متاعِ عاشقی ہو تمؐ
کسى کو کیا بتائیں ہم بس عرضِ مختصر یہ ہے
ہمارى زندگى ہو،۔ آبروئے زندگى ہو تمؐ
صدف تو اب تلک وہم و گماں کی کیفیت میں ہے
سراپا نور کا پیکر ہو پھر بھی آدمی ہو تمؐ
صبیحہ صدف
No comments:
Post a Comment