شاعر تو پاگل ہوتے ہیں
کہتے ہیں لوک
یہ شاعر تو پاگل ہوتے ہیں
چلو مان لیتے ہیں
کہ شاعر پاگل ہوتے ہیں
پاگل کر دیتی ہے
بے وفائی زندگی کی
کسی کو بے رخی اپنوں کی
دیوانہ بنا دیتی ہے
حواس چھین لیتے ہیں
طمانچے زمانے کے
جھوٹی محبت یاں
حال فقیرانہ بنا دیتی ہے
دل چُور چُور جب ہوتے ہیں
دل والے اس طرح روتے ہیں
کہ غم لفظوں میں پِروتے ہیں
پھر یہ سبھی پاگل
درد کو یوں حُسن دیتے ہیں
جذبات کو رنگِ سخن دیتے ہیں
حنا بلوچ
No comments:
Post a Comment