Tuesday 14 November 2023

شاعر تو پاگل ہوتے ہیں

 شاعر تو پاگل ہوتے ہیں


کہتے ہیں لوک

یہ شاعر تو پاگل ہوتے ہیں

چلو مان لیتے ہیں

کہ شاعر پاگل ہوتے ہیں

پاگل کر دیتی ہے

بے وفائی زندگی کی

کسی کو بے رخی اپنوں کی

دیوانہ بنا دیتی ہے

حواس چھین لیتے ہیں

طمانچے زمانے کے

جھوٹی محبت یاں

حال فقیرانہ بنا دیتی ہے

دل چُور چُور جب ہوتے ہیں

دل والے اس طرح روتے ہیں

کہ غم لفظوں میں پِروتے ہیں

پھر یہ سبھی پاگل

درد کو یوں حُسن دیتے ہیں

جذبات کو رنگِ سخن دیتے ہیں


حنا بلوچ

No comments:

Post a Comment