Tuesday, 14 November 2023

الفت میں دل لگی میں غمی میں عذاب میں

 اُلفت میں، دل لگی میں، غمی میں، عذاب میں

تم ہی لگے ہو ہم کو ہمارے حساب میں

ہم آپ پر فدا ہیں،۔ بِلا حُجّت و دلیل

اسے کو ثواب کہیے، یا گِن لیں ٭عِقاب میں

اپنا جو مُدعا تھا وہ ہم عرض کر چکے

اب آپ حُکم اپنا سُنائیں جواب میں

دیکھا ہے ہم نے غور سے اک اک ورق مگر

خود کو نہ پایا ہم نے تمہاری کِتاب میں

سچ کہہ رہا ہوں، مانیے، کچھ غور کیجیے

مت ہم سے دُور جائیے اس اضطراب میں

حالاتِ حاضرہ سے تاثر نہ لیجیے

پرکھیں نہ آپ سب کو اسی احتساب میں

اسعد جی اس غزل پہ نہ کیونکر ہوں دل سے خوش

غالب کا نام لکھیں گے آج انتساب میں


اسعد لاہوری

٭عِقاب، سزا

No comments:

Post a Comment