عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
دل میں جب عشقِ رسالتﷺ کا خیال آتا ہے
نُور آنکھوں میں، مِرے رُخ پہ جمال آتا ہے
حُسن والے بھی نظر آتے ہیں پھیکے پھیکے
سامنے ان کے جب آقاﷺ کا بلالؓ آتا ہے
جب تو کہتا ہے مِرے آقاﷺ کو اپنے جیسا
تیری باتوں پہ مجھے نجدی جلال آتا ہے
خود چلے آتے ہیں الفاظ مچل کر لب پر
نعت لکھنے کا مجھے جب بھی خیال آتا ہے
اس کی تقدیر پہ نازاں ہیں مہ و انجم بھی
سر پہ جو لے کے محمدﷺ کا نعال آتا ہے
جب درِ پاکﷺ پہ جاتا ہے سوالی کوئی
بھر کے دامن میں وہ جنت کا نوال آتا ہے
جو رضا خاں کے مخالف ہیں؛ جہاں میں ان کی
دیکھتے دیکھتے عظمت پہ زوال آتا ہے
جب بھی شاہین تڑپتی ہے مدینے کے لیے
اس کی قسمت پہ زمانے کو ملال آتا ہے
شاہین انجم امجدی
No comments:
Post a Comment