Sunday 12 November 2023

اے کاش کہ میری راہوں میں بیتے وہ زمانے آ جائیں

 اے کاش کہ میری راہوں میں بیتے وہ زمانے آ جائیں

میں سامنے ان کے بیٹھا ہوں، میرے دوست پُرانے آ جائیں

جو چھوڑ گئے تنہا مجھ کو، میں گیت انہیں کے گاتا ہوں

کسی روز وہ میری راہوں پہ، میرا دل ہی دُکھانے آ جائیں

اِک بار جو دُوری ہو جائے، تو ساتھ وہ چل بھی سکتے ہیں

پر بات کہاں وہ رہتی ہے،۔ وہ لاکھ منانے آ جائیں

مِری آنکھیں اوجھل اوجھل ہیں، مِرے دن بھی بوجھل بوجھل ہیں

مِرے سامنے گر نہیں آ سکتے، مِرا خواب چُرانے آ جائیں

میں جانتا ہوں کہ دل ان کا روکے گا ہزاروں بار مگر

اے کاش وہ اپنے دل سے ہی کچھ کر کے بہانے آ جائیں


احمد سعید

No comments:

Post a Comment