عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
میں جو کچھ روز مدینے میں بسر کر آتا
مجھ سے بگڑے کا مقدر بھی سنور کر آتا
ہر جگہ جاتا جہاں میرے نبیﷺ جاتے تھے
شہرِ طائف کی بھی گلیوں سے گُزر کر آتا
میں حرم جاتا، حِرا جاتا اور انﷺ کے در پر
دل میں ٹھہری ہے جو شب اس کو سحر کر
دُھوپ ہوتی، کبھی بارش، کبھی دھیما موسم
چُومتا خاکِ مدینہ کو، نِکھر کر آتا
انؐ کی دہلیز پہ جاتا میں جُھکائے ہوئے سر
اور پلٹتے ہوئے خُود کو وہیں دھر کر آتا
ڈُوبتا جاتا میں نِدامت کے سمندر میں سعید
موجِ رحمت کے اشارے سے اُبھر کر آتا
سعید راجہ
No comments:
Post a Comment