Saturday, 16 December 2023

میں جو کچھ روز مدینے میں بسر کر آتا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


میں جو کچھ روز مدینے میں بسر کر آتا

مجھ سے بگڑے کا مقدر بھی سنور کر آتا

ہر جگہ جاتا جہاں میرے نبیﷺ جاتے تھے

شہرِ طائف کی بھی گلیوں سے گُزر کر آتا

میں حرم جاتا، حِرا جاتا اور انﷺ کے در پر

دل میں ٹھہری ہے جو شب اس کو سحر کر

دُھوپ ہوتی، کبھی بارش، کبھی دھیما موسم

چُومتا خاکِ مدینہ کو، نِکھر کر آتا

انؐ کی دہلیز پہ جاتا میں جُھکائے ہوئے سر

اور پلٹتے ہوئے خُود کو وہیں دھر کر آتا

ڈُوبتا جاتا میں نِدامت کے سمندر میں سعید

موجِ رحمت کے اشارے سے اُبھر کر آتا


سعید راجہ

No comments:

Post a Comment