عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
حرف حرف عزت ہو، لفظ لفط مدحت ہو
سوچ سوچ نُدرت ہو، شعر شعر حُرمت ہو
لہجہ لہجہ امرت ہو، صفحہ صفحہ عظمت ہو
نعت وہ لکھوں جس میں عِجز ہو، عقیدت ہو
پُھول پُھول نکہت ہو، نجم نجم رفعت ہو
زیست زیست چاہت ہو، خواب خواب قُربت ہو
رُوح رُوح عشرت ہو، قلب قلب اُلفت ہو
نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو
آپؐ ہی سے نِسبت ہو، اس طرح کی قسمت ہو
رنج رنج راحت ہو، درد درد فرحت ہو
چشم چشم حسرت ہو، آپﷺ کی محبت ہو
نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو
سوچ ہو، بصیرت ہو، آپﷺ ہی کی سیرت ہو
لمحہ لمحہ تسکیں ہو، لحظہ لحظہ راحت ہو
گاؤں گاؤں خوش حالی، شہر شہر جنت ہو
نعت وہ لکھوں جس میں عجز ہو، عقیدت ہو
زندگی کا رستہ ہو، ایک ہی تمنّا ہو
اُنؐ کے در پہ جانا ہو، اور فصیح ایسا ہو
پاؤں پاؤں چلنا ہو، عمر کی مسافت ہو
شاہین فصیح ربانی
No comments:
Post a Comment