اس سے پہلے کہ عام ہو جائے
یہ وبا بے لگام ہو جائے
ہر طرف خوف کا اجارہ ہو
اور جینا حرام ہو جائے
ہم پہ لازم ہے احتیاط کریں
تا کہ فتنہ تمام ہو جائے
دوستو اب یہی مناسب ہے
دور ہی سے سلام ہو جائے
اور کوشش کریں کہ پندرہ دن
گھر پہ بیٹھے ہی کام ہو جائے
خود کو خود آئسولیٹ کرنا ہے
ان دنوں گر زکام ہو جائے
ہو چکا دوستو! مذاق بہت
کچھ تو سنجیدہ کام ہو جائے
ان غریبوں کا بھی خیال کریں
جن کا راشن تمام ہو جائے
ہم نے لڑنا ہے اِس کرونا سے
وہ بھی ایسے کہ نام ہو جائے
ذیشان لاشاری
No comments:
Post a Comment