Tuesday 19 December 2023

یہ غم کی مرضی وہ دل پہ مرہم کا بوجھ ڈالے یا

 یہ غم کی مرضی


پلٹ کے یک دم

وہ دل پہ مرہم کا بوجھ ڈالے

یا پھر بھٹکنے سے اک مسافر کی

چلتی سانسوں کو توڑ ڈالے

یوں ہم شکستہ مکان کی مانند

اداسیوں کو بُھگت رہے ہیں

کہ جیسے وحشت عذاب بن کر

لہو رگوں کا نچوڑ ڈالے


مشعال اعجاز

No comments:

Post a Comment