دل تو کرتا ہے خیر کرتا ہے
آپ کا ذکر غیر کرتا ہے
کیوں نہ میں دل سے دوں دُعا اُس کو
جبکہ وہ مجھ سے بَیر کرتا ہے
آپ تو ہُو بہ ہُو وہی ہیں جو
میرے سپنوں میں سیر کرتا ہے
عشق کیوں آپ سے یہ دل میرا
مجھ سے پُوچھے بغیر کرتا ہے
ایک ذرہ دُعائیں ماں کی لے
آسمانوں کی سیر کرتا ہے
کمار وشواس
No comments:
Post a Comment