Sunday, 17 December 2023

لحد میں وہ صورت دکھائی گئی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


لحد میں وہ صُورت دکھائی گئی ہے

مِری سوئی قسمت جگائی گئی ہے

نہیں تھا کسی کو جو منظر پہ لانا

تو کیوں بزمِ عالم سجائی گئی ہے

صبا سے نہ کی جائے کیوں کر محبت

بہت اُنؐ کے کُوچے میں آئی گئی ہے

وہاں تھی فِدا مِصر میں اِک زلیخا

یہاں صدقے ساری خُدائی گئی ہے

یہ کیا کم سند ہے مِری مغفرت کی

تِرے در سے میّت اُٹھائی گئی  ہے

گنہ گار اُمت پہ رحمت کی دولت

سرِ حشر کُھل کر لُٹائی گئی ہے

شراب طہُور اُنؐ کے دست کرم سے

سرِ حوضِ کوثر پلائی گئی ہے

بہت شاد ہیں قبر میں اہلِ نِسبت

نبیؐ کی زیارت کرائی گئی ہے

کسے تاب نظارہ جالی کے آگے

نظر احتراماً جُھکائی گئی ہے

لحد سے نصِیر اب چلو تم بھی اُٹھ کر

اُنہیں دیکھنے کو خُدائی گئی ہے


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment