عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
رشتے تمام توڑ کے سارے جہاں سے ہم
وابستہ ہو گئے ہیں تیرےﷺ آستاں سے ہم
ہر رُخ سے ہر جگہ تھی مصائب کی روشیں
اُنﷺ کا کرم نہ ہوتا تو بچتے کہاں سے ہم
ہم ہیں غلام، اُنﷺ کی غلامی پہ ناز ہے
پہچانے جائیں گے اسی نام و نشاں سے ہم
سرکارﷺ آپ خود ہی کرم سے نواز دیں
کچھ عرض کر سکیں گے نہ اپنی زباں سے ہم
یہ سب غمِ حبیبِ مکرّمﷺ کا فیض ہے
آزاد ہو گئے ہیں غمِ دو جہاں سے ہم
دنیا سمجھ رہی ہے سخی اور ہیں سخی
پاتے ہیں بھیک ایسے سخی آستاں سے ہم
حق کر سکے ادا جو ثنائے حضورﷺ کا
ایسی زبان لائیں تو لائیں کہاں سے ہم
اندازہ ہے یہ شدتِ جذبات دیکھ کر
پہنچے اگر نہ آئیں گے واپس وہاں سے ہم
سُوئے حرم چلے جو مسرّت کے قافلے
روئے لپٹ کے گردِ رہِ کارواں سے ہم
ایمان و آگہی ہے یہی،۔ بندگی یہی
رکھتے ہیں غم عزیز بہت اپنی جاں سے ہم
خالد درِ حضورﷺ اگر ہو گیا نصیب
دونوں جہان لے کے اُٹھیں گے وہاں سے ہم
خالد نقشبندی
خالد محمود خالد
No comments:
Post a Comment