عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
صحرا نصیب لوگ ہیں بارانِ نعت ہے
ہم سُوکھتے نہیں ہیں تو احسانِ نعت ہے
پھیلی ہوئی ہے رحمتِ عالم کچھ اس طرح
سینہ بہ سینہ سایۂ شاخانِ نعت ہے
یہ سبز دل کے مہرباں یہ اشک چشم لوگ
یہ درد خوئے حلقۂ یارانِ نعت ہے
ہر زاویہ کے مطمعِ معیار، آپﷺ ہیں
"ہر شعبۂ حیات میں امکان نعت ہے"
وہ قلبِ کائنات پہ احسانِ زندگی
جاں بھی وہی ہے اور وہی جانانِ نعت ہے
ہم نے خدا کو پایا تو پایا تِرےﷺ طفیل
سو حمد ہے تو حمد بھی دورانِ نعت ہے
تھامے ہوئے ہیں اور یہ ڈر بھی تو ہے اسد
ہم خاک زاد لوگ ہیں دامانِ نعت ہے
بابر علی اسد
No comments:
Post a Comment