عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کتنی ہے مِشکبِو مِری اردو درودﷺ سے
آراستہ ہیں نظم کے گیسٗو درودﷺ سے
بنتا نہ تھا خیال کوئی سلسبیلِ شوق
پانی ہوئے معانی پرنتو درودﷺ سے
جو تھے دروغ باف اُجڈ بے ادب عرب
شائستہ ہو گئے وہی بدو درودﷺ سے
کِھلتا ہے لب پہ اسمِ محمدﷺ کا جب بھی پھول
کمرے میں پھیل جاتی ہے خوشبو درود سے
آنکھیں تو لے کے جانے لگی تھیں خدا سے دور
اس دل نے پھر کیا مجھے قابو درودﷺ سے
میں ضبط کر رہا تھا کہ دُنیا نہ دیکھ لے
لیکن چھلک اُٹھے مِرے آنسُو درود سے
اتنا ہُنر عقیل ہے مجھ بے ہُنر کے پاس
اشعار کے بدلتا ہوں پہلو درودﷺ سے
عقیل ملک
No comments:
Post a Comment