Friday, 12 January 2024

نازش آدم رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نازشِ آدم، رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ و سلم

آپؐ مکرّم، آپِ معظّم، صلی اللہ علیہ و سلم

ساقئ کوثر، شافئ محشر، آپؐ پہ قربان اسود و احمر

عفو کے پیکر، خُلقِ مجسّم، صلی اللہ علیہ و سلم

دین کی خاطر آپؐ نے کی ہے کتنی ریاضت، کتنی مشقّت

سعئ مُسلسل، کوششِ پیہم، صلی اللہ علیہ و سلم

سِدرہ میں جبرئیل رُکے تھے، شوق سے لیکن آپؐ بڑھے تھے

تنہا سُوئے عرشِ معظّم، صلی اللہ علیہ و سلم

دِینِ حق کا بول ہو بالا، پھیلے جہاں میں اس کا اُجالا

فکر یہی تھی آپؐ کو ہر دم، صلی اللہ علیہ و سلم

غلبۂ دِین مطلوب رہا ہے، جلوۂ حق محبوب رہا ہے

آپﷺ کا ہر اک کام منظّم، صلی اللہ علیہ و سلم

فقراء کی غم خواری ہے، ضعفاء سے دلداری ہے

درد کا درماں، زخم کا مرہم، صلی اللہ علیہ و سلم

پیشِ نظر تھی سب کی بھلائی، شاہوں کو بھی دعوتِ حق دی

آپﷺ کا فرماں؛ اَسلِم تَسلَم، صلی اللہ علیہ و سلم

آپؐ کا منصب ختم نبوتؐ، آپؐ کے سر پر تاجِ شفاعت

نبیوں کے خاتِم  و خاتَم، صلی اللہ علیہ و سلم

آپِ کو کتنی فکر ہماری، وِرد تھا لب پر ہر دم جاری

رَبِّ اغفر للاُمّۃ وَ ارحَم، صلی اللہ علیہ و سلم

آپؐ نے اونچا اُس کو کیا ہے، آپؐ نے اس کو لہرایا ہے

حق کا عَلَم اور دِین کا پرچم، صلی اللہ علیہ و سلم

بھائی، بہن، ماں باپ ہمارے، اہل و عیال و مال بھی جان بھی

آپﷺ پہ سب قُربان کریں ہم، صلی اللہ علیہ و سلم

آپؐ کا کوئی ہے جو فِدائی، جانب طیبہ یوں ہے روانہ

لب پہ صلوات، آنکھ ہے پُر نم، صلی اللہ علی و سلم

آپؐ کی اُس کو یاد جو آئی، آپؐ کا لب پر نام جو آیا

دُور ہُوا حماد کا ہر غم، صلی اللہ علیہ و سلم


ابوالبیان حماد عمری

عبدالرحمان خان

No comments:

Post a Comment