عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نعت در نعت سجایا جو شمارہ دل کا
اک تعلق سا بنا میرا، تمہارا، دل کا
تیرے انوار سے بڑھ جائے گی آنکھوں کی ضیا
تیرے دیدار سے کم ہو گا خسارہ دل کا
گُنبدِ سبز کے سائے میں اگر بیٹھو گے
سبز ہو جائے گا اک روز نظارہ دل کا
بارِ غم سے میں پریشان رہا کرتا تھا
پھر تِرا نام لیا، بوجھ اُتارا دل کا
تیری نِسبت نے بدل ڈالا خِزاں کا رستہ
تیری رحمت نے چمن آ کے بہارا دل کا
اہلِ مکہ نے یہ توصیفِ محمدﷺ میں کہا
شکل و صُورت کا حسِیں اور ہے پیارا دل کا
یہ یقیں ہے مِرے ایمان کا حصہ احمد
ان کی نعلین سے روشن ہے ستارہ دل کا
احمد زوہیب
No comments:
Post a Comment