Tuesday, 21 May 2024

گل فروشوں کی خاطر محبت کرو

 تم محبت کرو

شاہراہوں پہ ہاتھوں میں گجرے لیے 

ایک دن آپ یوں ہم کو مل جائیں گے

ہم نے سوچا نہ تھا

گنگناتے ہوئے گاڑیوں کی طرف دوڑتے 

گل فروشوں کی خاطر محبت کرو

چائے خانوں کے دروازوں پر منتظر

بے ارادہ تبسم میں خوابوں کے نوحے چھپاتی ہوئی

سانولی لڑکیوں کے لئے

جو یہ دریافت کرتی ہیں

کیا آپ دو لوگ ہیں؟

آئیے اُس طرف شور سے ہٹ کے اک میز ہے

اپنی گاڑی کے شیشوں سے 

عقبی نشستوں کو جاسوس نظروں سے تکتے ہوئے 

ڈرائیوروں کی خیالی کہانی کو تکمیل دینے کی خاطر محبت کرو

سگنلوں پر دعاؤں کی گدڑی میں رنگین لفظوں کے ٹکڑے سجاتی ہوئی

تیری جوڑی سلامت رہے، منمناتی ہوئی عورتوں کے لیے

تم محبت کرو 

اپنے اپنے علاقے کی بس ڈھونڈ کر

ہجر میں مختصر التوا کی غرض سے اسے چھوڑنے کے لیے

سینما گھر میں ناکام فلموں کے ویران شو دیکھنے کے لیے

تم محبت کرو سرد موسم میں کافی کی پیالی سے 

بوسے چرانے کی دھن میں محبت کرو

مل کے پھونکے ہوئے ایک سگرٹ کے رنگین فلٹر کو،

پرفیوم کی خالی بوتل کو

محفوظ رکھنے کی خاطر محبت کرو

تم محبت کرو تاکہ دربار کے گرد بیٹھے نجومی 

تمہاری ہتھیلی پہ اپنا نصیب آزمانے لگیں

اور بھلے اُس محبت سے باہر نکلنے میں تم کو زمانے لگیں

تم محبت کرو


عدنان محسن

No comments:

Post a Comment