تم محبت کرو
شاہراہوں پہ ہاتھوں میں گجرے لیے
ایک دن آپ یوں ہم کو مل جائیں گے
ہم نے سوچا نہ تھا
گنگناتے ہوئے گاڑیوں کی طرف دوڑتے
گل فروشوں کی خاطر محبت کرو
چائے خانوں کے دروازوں پر منتظر
بے ارادہ تبسم میں خوابوں کے نوحے چھپاتی ہوئی
سانولی لڑکیوں کے لئے
جو یہ دریافت کرتی ہیں
کیا آپ دو لوگ ہیں؟
آئیے اُس طرف شور سے ہٹ کے اک میز ہے
اپنی گاڑی کے شیشوں سے
عقبی نشستوں کو جاسوس نظروں سے تکتے ہوئے
ڈرائیوروں کی خیالی کہانی کو تکمیل دینے کی خاطر محبت کرو
سگنلوں پر دعاؤں کی گدڑی میں رنگین لفظوں کے ٹکڑے سجاتی ہوئی
تیری جوڑی سلامت رہے، منمناتی ہوئی عورتوں کے لیے
تم محبت کرو
اپنے اپنے علاقے کی بس ڈھونڈ کر
ہجر میں مختصر التوا کی غرض سے اسے چھوڑنے کے لیے
سینما گھر میں ناکام فلموں کے ویران شو دیکھنے کے لیے
تم محبت کرو سرد موسم میں کافی کی پیالی سے
بوسے چرانے کی دھن میں محبت کرو
مل کے پھونکے ہوئے ایک سگرٹ کے رنگین فلٹر کو،
پرفیوم کی خالی بوتل کو
محفوظ رکھنے کی خاطر محبت کرو
تم محبت کرو تاکہ دربار کے گرد بیٹھے نجومی
تمہاری ہتھیلی پہ اپنا نصیب آزمانے لگیں
اور بھلے اُس محبت سے باہر نکلنے میں تم کو زمانے لگیں
تم محبت کرو
عدنان محسن
No comments:
Post a Comment