عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ماہِ طیبہ سے ضیا بار ہیں مخدومِ جہاں
چرخِ عظمت پہ نمودار ہیں مخدومِ جہاں
جامِ توحید سے سرشار ہیں مخدومِ جہاں
بالیقیں واقفِ اسرار ہیں مخدومِ جہاں
حضرتِ خضر جنہیں جھولا جُھلایا کرتے
وہ ولایت کے علمدار ہیں مخدوم جہاں
مرشدِ خواجۂ فردوسی نے فرمایا بجا
لطفِ سرکار کے حقدار ہیں مخدومِ جہاں
نیم جاں جسمِ تصوّف میں حرارت بخشی
بربطِ عشق کی جھنکار ہیں مخدومِ جہاں
بالیقیں منزلِ مقصود ملے گی ہم کو
دین کے قافلہ سالار ہیں مخدومِ جہاں
ماہ و اختر کی درخشندگی سے بھی بڑھ کر
آپ کے فیض کے انوار ہیں مخدومِ جہاں
ہے عیاں ان کی تصانیف وکتب سے فردوس
ایک بے مثل قلم کار ہیں مخدومِ جہاں
فردوس فاطمہ اشرفی
No comments:
Post a Comment