Tuesday, 7 May 2024

خوشی سے میرا تعارف ہوا اوائل غم

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خوشی سے میرا تعارف ہُوا اوائلِ غم

پھر اس کے بعد تو دنیا تھی اور مسائلِ غم

مجھے پلٹنا پڑا خواہشوں کے جنگل سے

میں خود بہ خود ہی ہُوا جا رہا تھا مائلِ غم

میں اس کے سامنے خوشیاں اُٹھا کے لے آیا

وہ دے رہا تھا مسلسل مجھے دلائلِ غم

بُرے بھلے سبھی موسم گزرتے رہتے ہیں

بیان میں نہیں کرتا کبھی مسائلِ غم

کبھی کہیں کوئی ایسا جریدہ تھا شاید

گھروں سے اب تو نکلنے لگے رسائلِ غم

بڑے کٹھن بڑے دشوار راستے تھے مگر

خدا کے فضل سے طے ہوگئے مراحلِ غم

سلیم میں کسی ظالم سے اب نہیں ڈرتا

غمِ حسینؑ سے مجھ پر کُھلے فضائلِ غم


سلیم کوثر

No comments:

Post a Comment