عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
میں اُس زمانے کا منتظر ہوں، زمانہ جب بے مثال ہو گا
ہر ایک مسجد مدینہ ہو گی، ہر اک مؤذن بلالؓ ہو گا
چمک اٹھے گر ضمیر اپنے، جو ہو گئے ہم اسیر اپنے
ہر ایک آہٹ چراغ ہو گی، ہر ایک سایہ ہلال ہو گا
حضورؐ کے آئینے اٹھا کر، چلے جو پہچانے جائیں گے ہم
سفارشِ عشقِ مصطفیٰؐ سے ہمارا باطن بحال ہو گا
قرونِ اولٰی سے رابطہ کر لیا جو اپنی ترقیوں نے
محبتوں سے، صداقتوں سے، ہر آدمی مالا مال ہو گا
جہاد کرنا ہے ہر گھڑی سے، حساب لینا ہے زندگی سے
منائیں گے جشن خیر اس دن، بدی کا جب انتقال ہو گا
چُنے گا جو راستے کے پتھر، اسے زمانہ کہے گا رہبر
کسی کو ٹھوکر لگی تو ہر میرِ کارواں سے سوال ہو گا
شریعت مصطفیٰؐ مظفر، ہماری آئین ساز ہو گی
خدا کا قانون اپنا قانون بن گیا تو کمال ہو گا
مظفر وارثی
No comments:
Post a Comment