Thursday, 2 October 2025

مرے لب پہ آئی ہے نعت عشق سرکار کے ساتھ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مِرے لب پہ آئی ہے نعت عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

مِرے دل کا کوچہ ہے شاد عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

لیا تھا ان سے عرق مانگ اک گُلِ زار نے جب

معطر سب گُل تبھی سے ہیں عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

اشارے سے ٹُوٹ کر چاند بھی ہو چُکا مثالی

بنا چندا بھی مثلِ حُسن عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

جو چلتے تھے مالک اس ارضِ مقدس پہ برہنہ پا

بہت اعلیٰ کر گئے نام عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

محبت تو ہے محبت، محبت کی مثل کیا دوں

امر اویس ہیں زمانے میں عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

حبِ تمام ان سے ہے شرط تکمیلِ ایماں کی جب

مکمل ایماں سبھی کر لو عشقِ سرکارؐ کے ساتھ

متاعِ ہستی لٹا دوں میں بھی درپہ ان کے سارا

شہنشاہ بھی ہیں گدا ان کے عشقِ سرکار ؐکے ساتھ

بندھا رہ دستِ کرم سے تُو ان کے سرِ خم ڈاہر

تُو بھی ہو جائے گا با فیض عشقِ سرکارؐ کے ساتھ


مبشر حیات ڈاہر

No comments:

Post a Comment