Tuesday, 7 October 2025

خواب میں پہلے تو کچھ چہرے نظر آنے لگے

 خواب میں پہلے تو کچھ چہرے نظر آنے لگے

اور پھر ان پر کئی پردے نظر آنے لگے

عشق میں اک دو نہیں سارے نظر آنے لگے

سب تمہارے پیار کے مارے نظر آنے لگے

بے مزا سی ہو گئی ہے تب سے میری شاعری

جب سے تیرے حسن پر پہرے نظر آنے لگے

آپ کو تو عشق کرنے کا بہت ہی شوق تھا

کیا ہوا دو دن میں ہی تارے نظر آنے لگے

جن کو اپنے حسن پر حد سے زیادہ تھا غرور

وہ ہمارے عشق میں ہارے نظر آنے لگے


طارف نیازی

No comments:

Post a Comment