خواب میں پہلے تو کچھ چہرے نظر آنے لگے
اور پھر ان پر کئی پردے نظر آنے لگے
عشق میں اک دو نہیں سارے نظر آنے لگے
سب تمہارے پیار کے مارے نظر آنے لگے
بے مزا سی ہو گئی ہے تب سے میری شاعری
جب سے تیرے حسن پر پہرے نظر آنے لگے
آپ کو تو عشق کرنے کا بہت ہی شوق تھا
کیا ہوا دو دن میں ہی تارے نظر آنے لگے
جن کو اپنے حسن پر حد سے زیادہ تھا غرور
وہ ہمارے عشق میں ہارے نظر آنے لگے
طارف نیازی
No comments:
Post a Comment