دکھانے کے لیے یاری ہی کر لیں
محبت کی اداکاری ہی کر لیں💕
نبھانی پڑتی ہیں دنیا کی رسمیں
چلو دشمن کی غمخواری ہی کر لیں
بغیر اس کے نہیں جی پائیں گے ہم
یہ کہہ کر خود مکاری ہی کر لیں
وہ آیا ہے بہت ہی بن سنور کے
جنوں اپنے پہ کچھ طاری ہی کر لیں
مشینوں سے چرا کے چند لمحے
ہتھورے سے قلمکاری ہی کر لیں
کلامِ نرم اس پر بے اثر ہے
شفق سے تلخ گفتاری ہی کر لیں
شفق تنویر
No comments:
Post a Comment