Thursday, 9 October 2025

خوشی میں غم کی حالت کر کے دیکھوں

 خوشی میں غم کی حالت کر کے دیکھوں

اسے اپنی ضرورت کر کے دیکھوں

زمانہ کہہ رہا ہے جانے کیا کیا

کبھی میں بھی محبت کر کے دیکھوں

نظر میں اب یہی اک راستا ہے

کہ خوابوں کو حقیقت کر کے دیکھوں

چلے ہیں آسماں چھونے کئی لوگ

ذرا میں بھی تو ہمت کر کے دیکھوں

خود اپنے آپ سے اک روز قیصر

میں اپنی ہی شکایت کر کے دیکھوں


نورالعین قیصر قاسمی

No comments:

Post a Comment