Saturday, 11 October 2025

اشک حسرت ہنسی کی بات نہیں

 اشک حسرت ہنسی کی بات نہیں

دردِ دل دل لگی کی بات نہیں

زلفِ برہم نے کر لیا ہے اسیر

اس میں کچھ برہمی کی بات نہیں

حُسن کی بے نیازیاں توبہ

عشق کی بے بسی کی بات نہیں

تیرے دیوانے ہوش میں آئیں

کیا یہ دیوانگی کی بات نہیں

حُسن والے غرور کرتے ہیں

یہ فقط آپ ہی کی بات نہیں

دل کو تسکیں تو ہو سکوں نہ ملے

یہ کوئی بہتری کی بات نہیں

کون سرشار ان سے بات کرے

وہ سنتے کسی کی بات نہیں


جیمنی سرشار سونی پت

No comments:

Post a Comment