Saturday, 4 October 2025

بہت دنوں سے دیکھ رہا ہوں

 بیکار گھڑی


بہت دنوں سے دیکھ رہا ہوں

میز پر پڑی بیکار گھڑی کو

کئی بار سوچا ہے

اسے ڈسٹ بن میں پھینک دوں

کیونکہ بیکار گھڑی کو

اس ملک کا کباڑی بھی نہیں لیتا

مرمت کرنے والا بھی

عجب نظروں سے جھانکتا ہے

جیسے کہہ رہا ہو؛

کیوں میاں

میرے سر پر کیا سینگ دکھائی دیتے ہیں؟

کوئی اور نہیں ملا

آج گھاس ڈالنے کو؟

پھر کچھ سوچ کر

اسے وہیں رکھ دیتا ہوں

جہاں کچھ پرانی تصویریں پڑی ہیں

بہت سے خط پڑے ہیں

اپنے ملک کا ایک پرانا

پاسپورٹ پڑا ہے

جانے

جانے اور بھی کیا کچھ بیکار سا پڑا ہے


مشتاق سنگھ

No comments:

Post a Comment