عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سرکارِ مدینہؐ کی وساطت پہ نظر ہے
اُس رحمت عالمؐ کی شفاعت پہ نظر ہے
پائی وہ بلندی کہ ہے افلاک کو حیرت
رفعت کی ، نبی پاکؐ کی رفعت پہ نظر ہے
بِن مانگے عطا ہوتے ہیں دنیا کے خزانے
آقاﷺ تہی داماں ہوں، عنایت پہ نظر ہے
ٹھوکر پہ بھلا کیوں نہ رکھوں دنیا کی شاہی
شاہوں کی، مِرے صاحب حشمت پہ نظر ہے
عزت یہی، بس رتبہ یہ کافی ہے مجھ کو
آقاﷺ کی غلامی کی ہی نسبت پہ نظر ہے
میں اپنے گناہوں کی طرف دیکھ رہی ہوں
آقاﷺ کی مگر میری ندامت پہ نظر ہے
عصیاں مِرے صحرا، تِری بخشش ہے سمندر
اے رحمت عالمﷺ تری رحمت پہ نظر ہے
نسرین سنور جائے مقدر، جو وہ چاہیں
بس حشر کے دن، انؐ کی رفاقت پہ نظر ہے
نسرین سید
No comments:
Post a Comment