اس سے پہلے کہ کالعدم ہو جائیں
آؤ، اک دوسرے میں ضم ہو جائیں
رات کو رات، دن کو دن لکھ کر
صفحۂ دہر پر رقم ہو جائیں
الجھنیں ختم ہو نہیں سکتیں
اتنی کوشش کریں کہ کم ہو جائیں
میں پہاڑوں کو روند سکتا ہوں
آپ اگر میرے ہمقدم ہو جائیں
کیا عجب آج کے ستم تیرے
میرے حق میں وہ کل کرم ہو جائیں
ہنس پڑی ہم پہ فطرت آدمؑ
جب بھی چاہا کہ محترم ہو جائیں
ہ سے ہندو، نہ میم سے مسلم
بات ہو جب وفا کی ہم ہو جائیں
اعترافِ شکست سے تو کہیں
لاکھ بہتر ہے سر قلم ہو جائیں
ہاتھ اٹھائیں دعا کو آؤ جلیلؔ
دور دنیا سے رنج و غم ہو جائیں
آؤ، اک دوسرے میں ضم ہو جائیں
رات کو رات، دن کو دن لکھ کر
صفحۂ دہر پر رقم ہو جائیں
الجھنیں ختم ہو نہیں سکتیں
اتنی کوشش کریں کہ کم ہو جائیں
میں پہاڑوں کو روند سکتا ہوں
آپ اگر میرے ہمقدم ہو جائیں
کیا عجب آج کے ستم تیرے
میرے حق میں وہ کل کرم ہو جائیں
ہنس پڑی ہم پہ فطرت آدمؑ
جب بھی چاہا کہ محترم ہو جائیں
ہ سے ہندو، نہ میم سے مسلم
بات ہو جب وفا کی ہم ہو جائیں
اعترافِ شکست سے تو کہیں
لاکھ بہتر ہے سر قلم ہو جائیں
ہاتھ اٹھائیں دعا کو آؤ جلیلؔ
دور دنیا سے رنج و غم ہو جائیں
جلیل نظامی
No comments:
Post a Comment