دیا جب جامِ مے ساقی نے بھر کے
تو پچھتائے بہت ہم توبہ کر کے
رہیں گے خاک میں ہم کو مِلا کر
تِرے انداز اس نیچی نظر کے
خدا محفوظ رکھے ان کی ضد سے
ہوئی جاتی ہے قید سے بدتر رہائ
کیا آزاد اس نے پر کتر کے
حفیظؔ اب نالہ و فریاد چھوڑو
مٹے جاتے ہیں جھگڑے عمر بھر کے
حفیظ جونپوری
No comments:
Post a Comment