حادثے حق کی حمایت نہیں کرنے دیتے
گویا کچھ لوگ عبادت نہیں کرنے دیتے
کیا قیامت ہے کہ اب تو مِری سرکار کے لوگ
مجھ کو نفرت سے بھی نفرت نہیں کرنے دیتے
تشنگی حد سے بڑھتی جاتی ہے اہل دل کی
یوں تو ہر بات کی ہوتی ہے اجازت مجھ کو
بس روایت سے بغاوت نہیں کرنے دیتے
دور سے دیکھتی رہتی ہے وہ دزدیدہ نظر
مجھ کو حالات زیارت نہیں کرنے دیتے
ترکِ مے تو بہت آسان ہے لیکن مجھ کو
اہلِ دل ایسی جسارت نہیں کرنے دیتے
باکرامت ہیں یہ تخلیق کے لمحے لیکن
مجھ کو مجھ سے بھی رعایت نہیں کرنے دیتے
کرامت بخاری
No comments:
Post a Comment