Monday, 16 November 2015

کیسے گزر گئی ہے جوانی نہ پوچھیے

کیسے گزر گئی ہے جوانی نہ پوچھیے
دل رو رہا ہے کیوں، یہ کہانی نہ پوچھیے
برباد کر دیا ہے دلِ داغدار نے
میری کہانی میری زبانی نہ پوچھیے
کیا پوچھتے ہو عشق میں ہم کیسے لٹ گئے
یہ ہو چکی ہے بات پرانی نہ پوچھیے
الطافؔ جس نے دنیا سے بیگانہ کر دیا
آئی تھی ایک رات سہانی نہ پوچھیے


2 comments:

  1. شاعر کا پورا نام کیا ہے؟

    ReplyDelete
    Replies
    1. اس غزل کو الطاف گوہر مرحوم سے منسوب کیا جاتا رہا ہے لیکن یہ کنفرم نہیں ہے، اسی لیے شاعر کا نام خالی رکھا گیا ہے۔

      Delete