Monday 16 November 2015

آ میرے پیار کی خوشبو منزل پہ تجھے پہنچائے

آ میرے پیار کی خوشبو، منزل پہ تجھے پہنچائے
چلتا چل ہمراہی، میری زلف کے سائے سائے

سورج کی طرح میں چمکوں
پر مجھ میں دھوپ نہیں ہے 
جو شعلہ بن کر لپکے
میرا ایسا روپ نہیں ہے 
جو نظروں کو جھلسائے
آ میرے پیار کی خوشبو، منزل پہ تجھے پہنچائے
تُو چلتا چل ہمراہی، میری زلف کے سائےسائے

میں رات کی آنکھ کا تارا
میں نور کا روشن دھارا
میں جاگوں، رات کے دل میں
جب سو جائے جگ سارا 
تب تیری یاد آ جائے
آ میرے پیار کی خوشبو ،منزل پہ تجھے پہنچائے
تُو چلتا چل ہمراہی، میری زلف کے سائےسائے

تُو چُنتا صرف مجھی کو
پہچان تجھے گر ہوتی
انصاف سے تُو خود کہتا
یہ کنکر ہے، یہ موتی 
میرا پیار تجھے سمجھائے
آ میرے پیار کی خوشبو، منزل پہ تجھے پہنچائے
تُو چلتا چل ہمراہی، میری زلف کے سائےسائے

میں بدلی ہوں ساون کی
میں چَیت کی ہوں پُروائی
دیتی ہے چین دلوں کو
مِری سانسوں کی شہنائی
نَت میگھ ملہار سنائے
آ میرے پیار کی خوشبو، منزل پہ تجھے پہنچائے
تُو چلتا چل ہمراہی، میری زلف کے سائےسائے

قتیل شفائی

No comments:

Post a Comment