Monday 16 November 2015

چاند نے دیکھا ہے جب ہنستا ہوا چہرا ترا

چاند نے دیکھا ہے جب ہنستا ہوا چہرا تِرا
ہر حسیں چہرے سے پھر کرنے لگا چرچا تِرا
چودھویں شب چھوڑئیے میں نے تو پہلی شام سے
جب بھی دیکھا چاند کو، دیکھا ہے بس چہرا تِرا
چاند جیسا کوئی دنیا میں حسیں ہوتا نہیں تِرا
مجھ کو لیکن چاند پر بھی ہو گیا دھوکا تِرا
اس قدر تشبیہ دینا چاند سے اچھا نہیں
ہو نہ جائے نام دنیا میں کہیں رسوا تِرا
اے غزل سب ہیں تِرے تجھ کو سجایا سب نے ہے
میں تِرا، غالب تِرا، مومن تِرا، سودا تِرا

ضیا علوی

No comments:

Post a Comment