گناہ کیا ہے، حرام کیا ہے، حلال کیا ہے، سوال یہ ہے
مجھے محبت سے کوئی روکے مجال کیا ہے، سوال یہ ہے
وفا بھی میری، ادا بھی میری، دغا بھی میری، جفا بھی میری
تو پھر محبت میں یار تیرا کمال کیا ہے، سوال یہ ہے
ہیں بال بکھرے، ہے چال بہکی، یہ کون ہے آئینے میں میرے
تُو حسن کی سلطنت کی مالک، تو عشق کے شہنشاہ کے لائق
ہمارے بارے میں پھر بھی تیرا خیال کیا ہے، سوال یہ ہے
وہ پاس آ کے یہ کہہ رہا ہے، کہ آج کچھ بھی سوال کر لے
میں اتنا سادہ کہ سوچتا ہوں سوال کیا ہے، سوال یہ ہے
رقیب! میں جیتنے سے پہلے، یہ آخری بار پوچھتا ہوں
نکالنا تھا جو سانپ تُو نے نکال کیا ہے، سوال یہ ہے
تمہارے ہاتھوں کی یہ لکیریں، تمہارا اپنا نصیب ہیں ناں
جو ہاتھ میں ہو نصیب اپنا، محال کیا ہے، سوال یہ ہے
عامر امیر
No comments:
Post a Comment