گلے میں پھول جو میرے فراقِ یار کے ہیں
کہا کسی نے کہ آثار یہ بہار کے ہیں
اداسیوں کی یہ خوشبو کہاں سے آئی ہے
رکھے جو پھول یقیناً کسی مزارکے ہیں
خوشا کہ عشق نے پھر خلعتِ ہوس پہنی
غزل ہے اس کا رویہ، تو نظم اس کا مزاج
یہ سارے سلسلے احمد ظفرؔ کے پیار کے ہیں
احمد ظفر
No comments:
Post a Comment