Friday, 15 January 2016

گلے میں پھول جو میرے فراق یار کے ہیں

گلے میں پھول جو میرے فراقِ یار کے ہیں
کہا کسی نے کہ آثار یہ بہار کے ہیں 
اداسیوں کی یہ خوشبو کہاں سے آئی ہے 
رکھے جو پھول یقیناً کسی مزارکے ہیں 
خوشا کہ عشق نے پھر خلعتِ ہوس پہنی 
حسین خوش ہیں کہ دن ان کے کاروبار کے ہیں 
غزل ہے اس کا رویہ، تو نظم اس کا مزاج 
یہ سارے سلسلے احمد ظفرؔ کے پیار کے ہیں

احمد ظفر

No comments:

Post a Comment