دل بے تاب تو جب تجھ سے ملا دیکھیں گے
پھر تڑپنا تِرا اے قبلہ نما! دیکھیں گے
چشم سے پردۂ غفلت جو اٹھا دیکھیں گے
سب سے باہم تجھے اور سب سے جدا دیکھیں گے
آئینے کو ہے پریشاں نظری کا لپکا
دم تو بھرتی ہے تُو اب گل کی ہوا خواہی کا
پر لگاوٹ تِری اے بادِ صبا! دیکھیں گے
دل یہ کہتا ہے کہ مت یادِ بتاں دِلواؤ
چھیڑنے کا مِرے پھر آپ مزا دیکھیں گے
شاہ نصیر دہلوی
No comments:
Post a Comment