Wednesday, 9 March 2016

دل بیتاب تو جب تجھ سے ملا دیکھیں گے

دل بے تاب تو جب تجھ سے ملا دیکھیں گے
پھر تڑپنا تِرا اے قبلہ نما! دیکھیں گے
چشم سے پردۂ غفلت جو اٹھا دیکھیں گے
سب سے باہم تجھے اور سب سے جدا دیکھیں گے
آئینے کو ہے پریشاں نظری کا لپکا
ہم کسی اور کو کب تیرے سوا دیکھیں گے
دم تو بھرتی ہے تُو اب گل کی ہوا خواہی کا
پر لگاوٹ تِری اے بادِ صبا! دیکھیں گے
دل یہ کہتا ہے کہ مت یادِ بتاں دِلواؤ
چھیڑنے کا مِرے پھر آپ مزا دیکھیں گے

شاہ نصیر دہلوی​

No comments:

Post a Comment